میرپور (پی آئی ڈی)18فروری2021ء
آزاد کشمیر کے چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے پھیلاو کی روک تھام کے لئے حکومتی ہیلتھ ایس او پیز پر عملدرآمد میں کسی قسم کی سستی اور لاپروائی نہیں ہونی چاہیے انسانی زندگیوں کو اس وائرس سے محفوظ رکھنے کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں۔کورونا وائرس کی دوسری لہر سے ڈویژن میرپور شدید متاثر ہوا ہے اور دوسری لہر کے دوران مثبت کیسز اور اس وائرس سے ہونے والی اموات میں بھی اضافہ ہوا ہے جو تشویشناک ہے۔سکولوں کالجوں،شاپنگ پلازوں،شادی کی تقریبات اور دیگر عوامی اجتماعات کو کم کیا جائے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ڈویژن میرپور میں کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں کمشنر چوہدری محمد رقیب خان، پرسنل سٹاف آفیسر بدر منیر،قائمقام ڈی آئی جی پولیس راجہ عرفان سلیم،ڈپٹی کمشنر میرپور راجہ طاہر ممتاز خان،ڈپٹی کمشنر بھمبر راجہ قیصر اورنگزیب خان،ڈپٹی کمشنر کوٹلی ڈاکٹر عمر اعظم خان،ایم ایس ڈویژنل ٹیچنگ ہسپتال میرپور ڈاکٹر فاروق احمد نور،ڈی ایچ او میرپور ڈاکٹر فدا حسین راجہ،ڈی ایچ او بھمبر ڈاکٹر محبوب احمد چوہدری، فوکل پرسن و ڈپٹی ڈائریکٹر ایم ڈی ایچ اے ساجد اسلم نے شرکت کی۔اجلاس میں کمشنر میرپور ڈویژن نے کورونا وائرس کی پہلی اور دوسری لہر کے دوران ڈویژن بھر میں کورونا وائرس کے شعبہ میں لیے جانے والے ٹیسٹ،متاثرہ افراد اور کورونا وائرس سے ہونے والی اموات اور ڈویژن بھر میں اس وباء سے بچاو کے لئے انتظامیہ،پولیس اور محکمہ صحت عامہ کی طرف سے کیے گے حفاظتی اقدامات کے بارے میں بریفننگ دی۔انہوں نے بتایا کہ مارچ تا ستمبر 2020 کی پہلی لہر کے دوران ڈویژن میں 17354 ٹیسٹ کیے گے جن میں سے 1060افرادکے رزلٹ مثبت آئے جبکہ 25 افراد کی اموات واقع ہوئی۔پہلی لہر کے دوران مکمل لاک ڈاون ہونے کے باعث ڈویژن بھر میں شرح کنٹرول میں رہی جبکہ کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران ڈویژن بھر میں 20948 ٹیسٹ کیے گے جن میں سے 2813 پازیٹیو کیسز آئے ہیں اور 103 افراد کی اموات بھی ہوئی ہیں دوسری لہر کے دوران لاک ڈاون نہ ہونے اور بیرون ممالک سے اوورسیز سمیت دیگر صوبوں سے آنے والوں کی وجہ سے کورونا وائرس کی شرح 42۔13 فیصد ہوا ہے۔اس صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لئے بعض علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاون لگایا ہوا ہے جبکہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والے اداروں،کاروباری مراکز کو سیل بھی کیا گیا اور جرمانے بھی کیے گے۔
چیف سیکرٹری آزاد کشمیر ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے انتظامیہ کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ اس وائرس کو کنٹرول کرنے کے لئے جملہ ایس او پیز کی مکمل پابندی کروائی جائے۔انہوں نے انتظامیہ کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ڈویژن بھر میں ہر شعبہ میں ایس او پیز کی سختی سے پابندی کروائی جائے اور خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے۔
چیف سیکرٹری آزاد کشمیر نے بعد ازاں منگلا ڈیم ریزنگ کے نتیجہ میں بننے والے نیو سٹی اور ہملٹس میں واپڈا کی طرف سے بقیہ کاموں اور متاثرین کے اضافی کنبہ جات کے مسائل کے حوالے سے بھی اجلاس کی صدارت کی جس میں کمشنر چوہدری رقیب خان نے انہیں جملہ مسائل و معاملات پربریفنگ دی۔اجلاس میں ڈی جی ایم ڈی ایچ اے احمد ایاز،جنرل منیجر واپڈا اکمل خان،پراجیکٹ ڈائریکٹر واپڈا منگلا ریاض خالد،ڈپٹی کمشنر راجہ طاہر ممتاز خان،،ڈائریکٹر ایم ڈی ایچ اے چوہدری امجد اقبال،،کلکٹر امور منگلا ڈیم چوہدری محمد ایوب،ڈائریکٹر ورکس ایم ڈی ایچ اے چوہدری انعام الحق،ڈپٹی ڈائریکٹر واپڈا منگلا ملک کامران بھی موجود تھے۔چیف سیکرٹری نے منگلا ڈیم ریزنگ پراجیکٹ کے زیر اہتمام واپڈا کے بقیہ ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے مکمل جائزہ لیا اور فوری طور پر حل ہونے والے معاملات کو جلد حل کرنے کی ہدایت کی۔قبل ازیں آزاد کشمیر کے چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے رٹھوعہ ہریام برج کی سائٹ کا معائنہ کیا اور رٹھوعہ ریام برج کے زیر التواء منصوبے کا جائزہ لیا۔ چیف انجینئر خالد سلطان اور پراجیکٹ ڈائریکٹر رٹھوعہ ہریام برج شیخ ارشد محمود نے انہیں بریفنگ دی۔