میرپور(پی آئی ڈی)05دسمبر 2018
محکمہ برقیات آزاد کشمیر کے ڈائریکٹر سرویلنس شاہد ملک نے کہاہے کہ بجلی چوری ایک گھناؤنا جرم ہے جس کے خلاف محکمہ برقیات کا آزاد کشمیر میں بھر میں بلاتخصیص گرینڈ اپریشن جاری ہے ۔بجلی چوری میں ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی جارہی ہیں اور مقدمات قائم کیے جارہے ہیں ۔بجلی چوری کے خلاف مقدمات میں سزائیں اور جرمانے بھی کیے جارہے ہیں اس سلسلہ میں کسی سے کوئی رورعایت نہیں برتی جارہی بجلی چوری کی معاونت میں محکمہ برقیات کاعملہ اور اہلکاران ملوث پائے گئے تو ان کے خلاف بھی سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔۔ ایسے صارفین جن کے ذمہ عرصہ دراز سے کثیربقایاجات ہیں اور بار بار یادھانیوں کے باوجود بھی بقایاجات ادانہیں کررہے ان کے خلاف کورٹ کیسز تیار کرکے ان کی گرفتاریاں اور ان کی جائیدادیں بھی ضبط کی جاسکتی ہیں۔ بجلی چوری کے سدباب کے لیے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائے گا۔ان خیالات کااظہار انھوں نے ڈویژن میرپورمیں بجلی چوری کی روک تھام اور بقایاجات کی وصولی کے سلسلہ میں مختلف علاقوں میں بجلی کے میٹروں کی نسبت سے چیکنگ کے بعد محکمہ برقیات کے افسران اور اہلکاران سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ ڈائریکٹر سرویلنس شاہد ملک نے کہاکہ حکومت آزادکشمیر ، وزیربرقیات اور سیکرٹری برقیات کی ہدایت پرآزادکشمیربھرمیں بجلی چوری کے سدباب کے لیے سخت اقداما ت اٹھانے کا فیصلہ پر عملدرآمد جاری ہے اس سلسلہ میں چھاپہ مارٹیمیں بغیراطلاع کے کسی بھی جگہ بجلی کے میٹروں اور ڈائریکٹ کنکشن کی پڑتال کررہی ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ محکمہ برقیات کے جملہ افسران واہلکاران اپنے اپنے ایریا میں بجلی کی چوری کی روک تھام کے سلسلہ میں سخت اقدامات اٹھائیں۔ انھوں نے صارفین بجلی سے بھی کہاکہ وہ بھی اس سلسلہ میں محکمہ برقیات سے تعاون کریں اور جہاں کہیں بھی کوئی صارف بجلی چوری کرتاہو تو اس کی اطلاع بجلی کے حکام بالاتک پہنچائیں تاکہ بجلی چوروں کوکیفرکردارتک پہنچایاجاسکے۔ انھوں نے مذید کہا کہ بجلی کی چوری اور لائنسسز کو ختم کرنے کے لیے محکمہ برقیات ہر ممکن اقدامات اٹھا رہا ہے محکمہ برقیات کے جملہ افسران اور ملازمین جب تک اپنے فرائض منصبی کا درست استعمال کرکے بجلی چوروں کے خلاف موثر کاروائی نہیں کرتے اس وقت تک محکمہ کی نیک نامی کسی صورت نہیں ہو سکتی انھوں نے کہا کہ بجلی چوروں کو رعایت دینا بھی ایک جرم ہے اس جرم کو ریاست سے پاک کرنے کے لیے تمام اداروں ، عوام الناس اور بالخصوص میڈیا کے تعاون کی شدید ضرورت ہے۔